Description
تفصیل
اس کلام میں اوّل ایک غزل ہوتی ہے جس میں مطلع تو ہوتا ہے مگر مقطع نہیں ہوتا۔ اس کے بعد ایک شعر الگ قافیے میں بطور بند کے ہوتا ہے جس کے بعد پھر ایک غزل اسی بحر میں ہوتی ہے۔ اس غزل میں اشعار اُتنے ہی ہوتے ہیں جتنے پہلی غزل میں۔ اس غزل کے بعد پھر ایک شعر الگ قافیہ کا ہوتا ہے۔ اسی طرح یکے بعد دیگرے ایک ایک غزل اور ایک ایک شعر الگ ردیف و قافیہ کا مگر سب ایک ہی بحر میں ہوتے ہیں۔ تعدادِ بند مقرر نہیں۔ علامہ اقبال کے ترکیبِ بند ’’ شمع اور شاعر‘‘ ، ’’ طلوعِ اسلام‘‘ اور "مسجدِ قرطبہ‘‘ اس کی بہترین مثالیں ہیں۔