Description
تفصیل
اس میں چھ چھ مصرعوں کے متعدد بند ہوتے ہیں۔ پہلے بند کے کل مصرعے ہم قافیہ‘ باقی بندوں کے پانچ پانچ مصرعے ہم قافیہ اور چھٹا مصرعہ قافیہ میں بند اول کا تابع ہوتا ہے۔ اوزان میں شکل یہ ہوگی۔
الف ۔ الف
الف ۔ الف
الف
الف
ب ۔ ب
ب ۔ ب
ب
الف
ج ۔ ج
ج ۔ ج
ج
الف
شعرائے اردو نے مسدس میں بڑی مفید اور کارآمد ایجادات کی ہیں۔ اب عام طور پر مسدس میں قوافی کی یہ ترتیب ہوتی ہے۔ اوّل چار مصرعے ہم قافیہ پھر دو مصرعے مقفٰی۔ اسی طرح دوسرے بند کے چار مصرعے مقفٰی اور پھر دو مصرعے ہم قافیہ ہوتے ہیں، گویا مسدس کی جدید شکل یوں ہوگی۔
الف ۔ الف
الف ۔ الف
ب
ب
ج ۔ ج
ج ۔ ج
د
د
اُردو شاعری میں خواجہ الطاف حسین حالی کا "مسدس مدو جزرِ اسلام" جو انہوں نے سر سیّد احمد خان کے ایماء پر لکھا ،خاصا مقبول ہے اور "مسدس ِحالی" کے نام سے معروف ہے۔اس مسدس کی اہمیت کا اندازہ سر سیّد کے اس بیان سے لگایا جاسکتا ہے کہ خدا روزِ محشر اگر مجھ سے پوچھے گا کہ اپنی بخشش کے لیے کیا کِیا تو جواب دوں گا کہ حالی سے مسدس لکھوایا۔