Description
تفصیل
وہ مختصر شاعرانہ نام جو شاعرکلام میں اپنے اصل نام کی جگہ استعمال کرتا ہے، "تخلص" کہلاتاہے۔
اکثر تخلص غزل یا نظم کے آخری شعر جسے "مقطع" کہتے ہیں ،اس میں استعمال کیا جاتا ہے لیکن کچھ شعراء کرام نے مطلعوں میں بھی اپنا تخلص استعمال کیا ہے۔ جیسے یاس یگانہ چنگیزی کی غزل کا مطلع ہے:
مجھے دل کی خطا پر یاس گھبرانا نہیں آتا
پرایا جُرم اپنے نام لکھوانا نہیں آتا
پیش نظر غزل میں یاس نے اپنا تخلص "مطلع" میں استعمال کیا ہے۔
لیکن زیادہ تر شعراء کرام نے اپنا تخلص "مقطع" میں استعمال کیا ہے۔
ذیل میں چند معروف شعراء کرام کے تخلص پیش کیے جارہے ہیں:
محمد تقی میر
خواجہ میرمحمد میردرد
مرزا اسد اللہ بیگ غالب
سید فضل الحسن موہانی حسرت
علی سکندر جگر مراد آبادی
محمد عمر شوکت تھانوی
اسرار الحق مجاز
شوکت علی فانی
محد شکیل حسین شکیل بدایونی
شبیر حسن خان جوش
امام بخش ناسخ
سید احمد شاہ قاسمی ندیم
عزیزہ جہاں ادا جعفری
بینا پروین شاکر
فہمیدہ خاتون فہمیدہ ریاض
محمد امجد شاہ امجد اسلام امجد
اورنگ زیب خان قتیل شفائی
شیر محمد خان ابنِ انشا یا انشاء جی
وغیرہ وغیرہ!!!
بعض تخلص اس قدر مشہور ہوگئے کہ لوگ ان شعراء کے اصل نام بُھول گئے اور تخلص یاد رہ گئے۔