Description
تفصیل
رباعی کے تین مصرعے اس طرح لکھے جائیں کہ اگر ہر مصرعہ کے بعض ابتدائی الفاظ لے کر جمع کیے جائیں تو چوتھا مصرعہ بن جائے۔
رباعی کا چوتھا مصرعہ سب سے بامعنٰی اور فصاحت سے بھرپور ہوتا ہے۔
اُردو شعراء کرام میں میر،غالب اور اقبال کے دور میں مثلث کہی گئی لیکن اس سے قبل دربارِ اکبری میں "سورداس"، "کبیر داس پنچھی" کے علاوہ مسعود سعد سلمان ،امیر خسرو دہلوی کے علاوہ شاہ عبد اللطیف بھٹائی کی شاعری میں "مثلث" کا وجود بڑی عمدگی سے ملتا ہے۔
موجودہ دور میں یعنی اکیسویں صدی میں شیخ ایاز نے شاہ بھٹائی اور سچّل سرمست کی مثلثیات کا ترجمہ بڑی مہارت سے کیا ہے کہ ترجمہ پر اصل کا گمان ہوتا ہے۔