Description
تفصیل
نظم وہ صنفِ سخن ہے جس کو ایک ہی خیال یا موضوع کے تحت لکھا گیا ہو۔ یہ شکل و صورت میں غزل ‘ مثنوی ‘ ترکیبِ بند یا کسی اور صورت میں بھی ہو سکتی ہے مگر ردیف قافیے کی پابندی اس میں ضروری ہے۔
نظم کے لیے کہا جاسکتا ہے یہ لفظ مختلف سلسلوں اور مختلف معنوں میں استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ کبھی نثر کے مقابلے میں شاعری سے مراد لیتے ہیں کبھی غزل کو الگ کر کے باقی تمام اصنافِ سخن کو نظم کہہ دیتے ہیں۔ لیکن جب نظم کا لفظ شاعری کی کسی ایک صنفِ سخن کے لیے استعمال ہوتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اشعار کا ایسا مجموہع جس میں ایک مرکزی خیال ہو اور تسلسل بھی ہو۔ یہ نظمیں عموماً رومانی ‘ تمثیلی ‘ سیاسی ‘ اخلاقی ‘ عشقیہ ‘ مذہبی ‘ فلسفیانہ ‘ ہجویہ ‘ مفکرانہ ‘ منظری اور بیانیہ وغیرہ ہو سکتی ہیں۔
انگریزی ادب کی ترویج و اشاعت نے جدید اردو شاعری کو پروان چڑھنے میں کافی مدد دی۔ حالی اور آزاد نے انجمنِ پنجاب قائم کر کے عنوانات کے تحت خود بھی نظمیں لکھیں اور ہمعصر شعرا سے بھی لکھوائیں۔ اور نظمِ جدید کو قبولیتِ عام ہوئی۔ بنیادی فکر نظمِ جدید کی یہ ہے کہ فطری و تعمیری جذبہ کو ابھارا جائے اور اس میں نظمِ جدید کا بڑا اہم کردار ہے۔