URDU encyclopedia

اردو انسائیکلوپیڈیا

search by category

قسم کے ذریعہ تلاش کریں

search by Word

لفظ کے ذریعہ تلاش کریں

Poetic Termsشاعرانہ شرائط

Comparism تشبیہہ

English WordComparism

Description

تفصیل

تشبیہہ کے لغوی معنی’’ مانند کردن‘‘ یعنی دو چیزوں کو ایک جیسا بنانا ’’ مشابہت دینا‘‘ علم بیان کی رو سے جب کسی ایک چیز کو کسی مشترک خصوصیت کی بناء پر دوسری چیز کے مانند قرار دیا جائے تو اسے تشبیہہ کہتے ہیں۔ تشبیہہ سے غرض اس پہلی چیز کو کسی صفت‘ حالت یا کیفیت کو واضح اور موثر بنا کر پیش کرنا ہوتا ہے۔ اس سے فصاحت و بلاغت پیدا ہوتی ہے۔ تشبیہہ کے چند ارکان بھی معیّن ہیں۔ ارکانِ تشبیہہ پانچ ہوتے ہیں: (١) مُشبّہ:وہ شے جو کو تشبیہہ دی جائے،مثلاً میر تقی میر کا شعر ہے، نازکی اُس کے لب کہ کیا کہیے ۔ پنکھڑی اِک گلاب کی سی ہے اس شعر میں "لب" مُشبہ ہے۔ (٢)مشبہ بہ: وہ چیز جس سے تشبیہہ دی جائے۔درج بالا شعر میں "گلاب کی پنکھڑی" مشبہ بہ ہے۔ (٣) وجہ شبہ:کون سی صفت مُشترک کی گئی ہے،یعنی وہ مُشترک صفت جو دونوں میں موجود ہے جیسے اوپر کی مثال میں ملائمت اور رنگ۔ (٤) غرضِ تشبیہہ:جس مقصد کے لیے تشبیہہ دی گئی ہے جیسے درب بالا مثال میں محبوب کے لبوں کی نزاکت،نرمی،تازگی اور ملائمت کو نمایاں کرنے کے لیے اُن لبوں کو "گلاب کی پنکھڑی" سے تشبیہہ دی گئے ہے۔غرضِ تشبیہہ کا اندازہ شعر یا جُملے کے معنوں سے ہوجاتا ہے۔ (٥) حروفِ تشبیہہ: جو حروف تشبیہہ دینے کے لیے استعمال ہوں۔انہیں "اداتِ تشبیہہ" بھی کہتے ہیں۔عموماً درج ذیل حروف استعمال ہوتے ہیں: مانند ۔ جیسا ۔طرح ۔ مثل ۔صورت ۔ سا ، سی ، سے وغیرہ وغیرہ۔بعض مواقع پر یہ حذف کردیا جاتا ہے۔یہ ایک مکمل تشبیہہ ہے اور اسے " تشبیہہ مطلق" کہتے ہیں۔

Poetry

Pinterest Share