Description
تفصیل
انگریزی زبان کا لفظ کنسلٹنٹ لاطینی لفظ Consultare سے ماخوذ ہے جس کے معنی ہیں مشورہ کرنا۔ اسی مناسبت سے اس کا ترجمہ اردو زبان میں’’ مشیر‘‘ کیا گیا ہے یعنی مشورے دینے والا۔
پیشہ وارانہ معاملات میں عام طور پر اور نجی اور ذاتی معاملات میں کبھی کبھی‘ انسان خود فیصلے نہیں کر پاتا کیونکہ اسے متعلقہ تمام امورسے کما حقہ واقفیت نہیں ہوتی۔ یا وہ اس بات سے خائف ہوتا ہے کے نتائج کہیں اس کی توقع کہ خلاف نہ ہوں‘ لہٰذا وہ کسی ایسے شخص کی تلاش میں ہوتا ہے جس سے وہ اپنی ضرورت کے مطابق مشورہ حاصل کر سکے۔
زیادہ پرانی بات نہیں ہے کہ لوگ بہتر مشورے دیتے تھے اور بغیر کسی اجرت کے۔ لیکن معاشی تیز رفتاری نیاسے بھی ایک صنعت بنا دیا ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ آج بعض ماہرین انفرادی طور پر مشاورت کی خدمات پیش کرتے ہیں اوربعض نے باقاعدہ ادارے قائم کر رکھے ہیں۔
زندگی کا پھیلاؤ اتنا وسیع ہے کہ مشاورت کا یہ کاروبار اگر انفرادی طور پر ہو رہاہے تو وہ کسی ایک یا اس سے متعلقہ چند شعبوں تک محدود ہوتا ہے۔مثلاً اگر کوئی ماہرمشیر مالیات ہے تو وہ مالیات اور اس سے متعلقہامورپر مشاورت دے سکتا ہے یا اگر کوئی ماہرِ تعمیرات ہے تو وہ تعمیر سے متعلق امور پر مشاورت دے سکتا ہے۔ لیکن اگر اہداف یا مقاصد بہت وسیع ہوں اور مختلف النوع ہو تو مختلف ماہرین کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ لہٰذا آج ایسے ادارے موجود ہیں جہاں کم و بیش تمام پیشہ ورانہ امور پر ایک ہی ادارے کے زیر نگرانی مشاورت دی جاتی ہے۔ جس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ نہ صرف مشورہ کرنے کی حد تک مشیروں کو سہولت ہوتی ہے بلکہ مشورہ لینے والوں کو بھی یہ آسانی ہوتی ہے کہ وہ بیک وقت ایک ہی چھت کے نیچے اپنے کاروبار کے مختلف معاملات پر مشاورت حاصل کر سکیں۔اسی طرح اس مشاورت پر عملدرآمد کے نتائج پر بھی بہتر طور پر نظر رکھی جا سکتی ہے اور کسی کمی یا کوتاہی کو بروقت درست کیا جا سکتا ہے۔ لہٰذا آج کی دنیا میں جہاں مشیر ایک فرد کا نام ہے وہاں چند افراد کے گروہ اور ادارے کا نام بھی ہے۔