Description
تفصیل
طبیبِ دندان کو دانتوں کا ڈاکٹر یا دانتوں کا سرجن بھی کہتے ہیں۔ یہ وہ شخص ہے جو دانتوں کے امراض کی تشخیص‘ ان سے بچاؤ اور اس کے علاج میں مہارت حاصل کرتا ہے۔ اس کے علاوہ دانتوں میں خلاء پیدا ہوجانے کے طریقۂِ علاج سے بھی واقف ہوتا ہے۔ اس طبیب کے تین اور بعض اوقات چار مددگار ہوتے ہیں۔ ان طبیبوں کے لئے سند حاصل کرنا ضروری ہے جو پاکستان میں B.D.S کہلاتی ہے جہاں انہیں عمومی کیمیا‘ نامیاتی کیمیا‘ طبیعات کے علاوہ شماریات کی تعلیم دی جاتی ہے۔ ان طبیبوں کو دوائیں تجویز کرنے کی بھی اجازت ہوتی ہے۔ اپنے نصاب کی معمول کی تربیت کے علاوہ انہیں بیہوش کرنے کی تربیت بھی دی جاتی ہے۔
اگر طبیب یہ محسوس کرتا ہے کہ معمولی احتیاط اور علاج سے مریض کی شکایت دور ہوسکتی ہے تو اسے دانتوں کی صحت کے حوالے سے مشورے اور چند معمولی دوائیں دے کر رخصت کردیتا ہے اور اگر وہ یہ محسوس کرتا ہے کہ مریض کے دانت اپنی عمر کی آخری حدوں کو پہنچ چکے ہیں تو وہ انہیں نکالنے کا مشورہ دیتا ہے۔ اس سے پہلے وہ دانتوں کا ایکسرے لیتا ہے اس کے بعد اگر دانت نکالنے کی ضرورت ہے تو مقامی طور پر سُن کرنے کا انجکشن لگاتا ہے اور اس کے بعد دانت نکال دیتا ہے۔ دوسرے دانت لگانے کے لئے ایک پورا طریقہ کار ہے جس کے مطابق مسوڑھوں کے اندر تک دانتوں کا ناپ لیا جاتا ہے اور دانت بنانے کے بعد انہیں مریض کے نکالے جانے والے دانتوں کی جگہ دو کلپس کی مدد سے لگادیا جاتا ہے تاکہ وہ گرفت میں آجائیں۔ جو مریض دانت نکلوانے میں ہچکچاتے ہیں ان کے دانتوں کو بجائے نکالنے کے طبیب کیپ Cap کردیتا ہے یعنی متاثرہ دانت کے اوپر ایک خول چڑھادیتا ہے‘ بیمار دانت دواؤں کے ذریعے ٹھیک کردیا جاتا ہے اور اوپر کا خول متاثرہ دانت کو محفوظ رکھتا ہے۔
زیادہ ضعیف لوگ جن کے بیشتر دانت گھِس گئے ہوں یا ٹوٹ گئے ہوں ان کے تمام دانت بعض اوقات صرف اوپر یا نیچے کے اور بعض اوقات تمام کے تمام مصنوعی بنا کر مریض کو اس قابل کردیا جاتا ہے کہ وہ باآسانی کھا پی سکے اور اس کے ساتھ ہی اس کے چہرہ بھی بدنما نہ لگے۔