Description
تفصیل
ایسی شخصیت کو ماہر تغذیہ کہا جا سکتا ہے جو کسی عام شخص یا کسی بیمار کے لیے ایسی غذائیں تجویز کرے جو اچھی صحت کی ضمانت دے سکے۔ اس کے لیے انہیں کھانے کی تیاری اور اس کی فراہمی پر نظر رکھنی پڑتی ہے۔ ضرورت کے مطابق غذا میں تبدیلیاں بھی کرنی پڑتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہیں فرد اور گروہوں کو تربیت بھی دینی پڑتی ہے کہ وہ غذائیت سے بھرپور چیزوں کے استعمال کی عادت ڈالیں۔ ان ماہرین تغذیہ کی ذمہ داریوں میں مریضوں کی ضروریات اور معالج کی ہدایات کے مطابق غذا کا اہتمام کرنا شامل ہے۔ماہرین تغذیہ کی ضرورت وہاں زیادہ محسوس کی جاتی ہے جہاں انہیں مخصوص مریضوں کو خدمات فراہم کرنی ہوتی ہیں مثلاً زیابیطس‘ موٹاپا‘ سرطان ‘ہڈیوں کے بھربھرے پن اور دوسرے بہت سے امراض میں مبتلا مریضوں کی نگہداشت اور ان کی غذائیت کا اہتمام کرنے کی ذمہ داری ادا کرنی ہوتی ہے۔
ان ماہرین تغذیہ کو مختلف ناموں سے پکارا جاتا ہے مثلاً‘ (clinical dietitian) طبی غذا کے ماہرین‘(dietetic educator) تغذیائی معلم‘ (consultant dietitian) مشیر ماہر تغذیہ‘ وغیرہ۔ بعض ممالک میں جن لوگوں کے پاس اس شعبے کی خصوصی تعلیم ہوتی ہے انہیں اجازت نامہ بھی حاصل کرنا پڑتا ہے تاکہ وہ ماہرِ تغذیہ(dietitian) کا نام استعمال کر سکتا ہے۔ اوراسے قانونی تحفظ حاصل ہے۔
وہ افرادجو اداروں میں اس فن کی تعلیم و تربیت سے متعلق ہوتے ہیں انہیں انتظامی ماہرِ تغذیہ کہا جاتا ہے۔ یہ ادارے اسپتال ‘ سرکاری ادارے‘نجی ہوٹل اور اسکول کالج وغیرہ ہو سکتے ہیں۔ انتظامی ماہر تغذیہ کا کام ان اداروں میں افراد کی تربیت سمیت خوراک کی تیاری سے لے کر فراہمی کی خدمات تک شامل ہوتی ہیں۔