Description
تفصیل
محکمۂ شہری دفاع کی بنیادی ذمہ داریوں میں آگ بجھانا وہ مخصوص کام ہے جس کے لیے یہ ادارہ وجود میں آیا۔ آگ بُجھانے کی براہِ راست ذمہ داری اُن کارکنوں کی ہوتی ہے جنہیں "فائر فائٹرز" کہا جاتا ہے۔ انہیں ہدایات دینے کے لیے اور آگ بجھانے کی فوری منصوبہ بندی کی ذمہ داری جس شخص کی ہوتی ہے اسے فائر آفیسر‘ واچ کمانڈر یا فائر سیفٹی انسپکٹر کہتے ہیں۔
فائر آفیسر کی پہلی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ مُتاثرہ جگہ کا معائنہ کرے اور یہ دیکھے کہ جس جگہ آگ لگی ہے وہاں عمارت کی تعمیر میں اس بات کا خیال رکھا گیا ہے کہ آگ لگ جانے کی صورت میں امکانی اقدامات کی گنجائش ہے یا نہیں ۔ فائر آفیسر کو یہ اختیار بھی حاصل ہوتا ہے کہ اگر مالکِ عمارت نے ان قوانین کی پابندی نہیں کی ہے جو لازمی ہیں تو وہ ان پر مقدمہ بھی کر سکتا ہے یا انہیں پابند کر سکتا ہے کہ جب تک وہ حفاظتی انتظامات نہ کرے عمارت استعمال میں نہ لائی جائے۔فائر آفیسر کی یہ ذمے داری ہے کہ وہ جائزہ لے اور اگر ضرورت سمجھے تو ملحقہ عمارتوں کو بھی خالی کرادے اس کے ساتھ ہی عمارت کے مخدوش حصوں پر بھی نظر رکھے اور پہلی فرصت میں متاثرین(زخمیوں) کو وہاں سے نکالنے کی کوشش کرے۔ فائر آفیسر کو اس بات کا بھی خیال رکھنا چاہیے کہ پانی کی وافر مقدار کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔ بعض صورتوں میں آگ کو پانی سے بجھایا جانا آگ کو مزید بھڑکانے کے مترادف ہوتا ہے( مثلاً تیل کی وجہ سے بھڑکنے والی آگ) لہٰذا ان جگہوں پر ایک قسم کا جھاگ یا فوم استعمال کرنا پڑتا ہے ۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ فائر آفیسر کو یہ تمام ذمے داریاں بیک وقت اور بڑی مستعدی کے ساتھ ادا کرنا پڑتی ہیں۔