Description
تفصیل
نائی یا حجام اس شخص کو کہتے ہیں جس کا پیشہ سر اور داڑھی کے بال تراشنا‘ مونڈنا یا سنوارنا ہوتاہے۔ یورپی ممالک میں یہ لوگ باقاعدہ لائسنس یافتہ ہوتے ہیں جو نہ صرف مردوں بلکہ عورتوں کو بھی خدمات پیش کرتے ہیں۔
پہلا مرد حجام ایک فرانسیسی‘ چیمپین Champagne نامی شخص تھا۔
دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ مرد حضرات اپنے بال کٹوانے کے لئے کسی بھی حجام کی خدمات حاصل کرلیتے ہیں لیکن عورتوں میں صرف بڑے اور دولت مند گھرانوں کی عورتیں حجاموں کی خدمات حاصل کرتی ہیں جس کے لئے انہیں حجاموں کی دکانوں پر جانا پڑتا ہے۔ بعض متمول خواتین خود اپنے گھر پر حجام کو بلا کر ان کی خدمات حاصل کرتی ہیں۔ مرد حجام ہی عموماً عورتوں کے بال بھی بناتے اور سنوارتے ہیں گوکہ کچھ خواتین بھی اب اس پیشے میں شامل ہوگئی ہیں مگر اب بھی اکثریت مردوں ہی کی ہے۔ ان حجاموں کی اکثریت اپنا کاروبار خود کرتی ہے جب کہ کچھ ایسے ماہرین فن بھی ہیں جو دکانوں پر ملازمت کرتے ہیں۔
ایشیائی ممالک میں آپ کو ایسے بے شمار مناظر دیکھنے کو ملیں گے جب کسی درخت کے نیچے کوئی حجام ایک کرسی لگا کر سامنے آئینہ رکھے ہوئے اپنی خدمات پیش کررہا ہے اور کسی چھوٹے سے دیہات میں کسی جھونپڑی کے سائے میں بوری بچھائے ہوئے ایک حجام زمین پر بیٹھا ہوا حجامت کررہا ہے۔
ابتدا میں حجام کا اوزار کنگھا‘ استرا‘ قینچی اور آئینہ ہوا کرتا تھا بعد میں بال کاٹنے کی مشین بھی شامل ہوگئی اور ایک کے بجائے دو آئینے استعمال کئے جانے لگے تاکہ گدی سے کاٹے جانے والے بالوں کی کیفیت بھی گاہک کو دکھائی دے سکے۔ اب بجلی سے چلنے والی مشینوں کا استعمال بھی عام ہوگیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی حجام اب بالوں کو رنگ بھی کرتے ہیں‘ گھونگھر والے بھی بناتے ہیں‘ خم دار بالوں کوسیدھا بھی کرتے ہیں۔ بلکہ اب تو گنج میں مبتلا لوگوں کے بال اگانے کی خدمات بھی حجام پیش کرنے لگے ہیں۔