Description
تفصیل
ہڈیوں اور اعصابی نظام، جس میں ہڈیوں کے علاوہ جوڑ، پٹھے، رگیں، نسیں اور عضلات وغیرہ بھی شامل ہیں، میں پید ا ہونے والے امراض کی تشخیص اور ان کا علاج کرنے والا شخص طبیبِ استخواں کہلاتا ہے۔ ان اعضاء کے نقائص کے تعلق سے بہت سی خرابیاں ایسی ہیں جنہیں بعض معالجین سرجری کے بغیر، جسمانی ورزشوں (فزیو تھراپی، آکیوپیشنل تھراپی) وغیرہ سے یا دواؤں سے دور کرتے ہیں۔
موجودہ دور میں فنِ طِب نے کم و بیش ہر عضو کے علاج میں تخصص حاصل کر لیا ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ جہاں ایک طرف ہڈیوں کے امراض کے حوالے سے بے شمار نِت نئی ادویات تیار کرلی گئی ہیں وہیں سرجری کے بھی نہایت مؤثر طریقے اور آلات ایجاد کر لئے گئے ہیں جن سے مریضوں کو بہت جلدی افاقہ ہوجاتا ہے۔ علاوہ ازیں یہ معالجین ایسی عضویاتی مشقیں بھی تجویز کرتے ہیں جن سے یا تو سرجری کی ضرورت سِرے سے باقی ہی نہیں رہتی یا مریض کی تکلیف میں اس درجہ کمی آجاتی ہے کہ وہ بغیر سرجری کے اپنے معمولات ادا کرسکتا ہے۔
ایم۔بی۔بی۔ایس کی سند حاصل کرنے کے بعد ہڈیوں کا علاج کرنے میں مہارت حاصل کرنے کے لئے یہ معالجین، خصوصی تعلیم حاصل کرتے ہیں جس کے لئے انہیں مزید تعلیم و تربیت کے مراحل سے گزرنا پڑتا ہے۔ بیشتر معالجین بیرونِ ملک کے مشہور طبّی تعلیم و تربیت کے اداروں سے استفادہ کرتے ہیں۔ سرکاری ہسپتالوں میں ان معالجین کو ماہرِ طبیب استخواں کی حیثیت سے ایک معزز اور بہتر اُجرت کی ملازمت مل جاتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اپنے فن میں شہرت حاصل کر لینے والے معالجین سرکاری میڈیکل کالجز میں تدریس کی ذمہ داریاں بھی ادا کرتے ہیں۔ اپنے سرکاری اوقاتِ کار کے بعد بیشتر معالجین کو اجازت دے دی جاتی ہے کہ وہ نجی طور پر علاج کرسکیں۔