Description
تفصیل
لفظِ شاعر عربی زبان کے لفظ "شعر" سے مشتق ہے جس کے لفظی معنی ہیں شعر کہنے والا۔ شعر وہ لفظ یا اصطلاح ہے جس کی تعریف واوین میں نہیں کی جاسکتی ۔تاہم ایک ایسا موزوں کلام جو بشکلِ نظم یا غزل ہو ‘جس کے دونوں مصرعے مُقفّٰی اور مُرَدَّف ہوں اور اس میں کوئی خاص مضمون یا خیال باندھا گیا ہو "شعر" کہا جا سکتا ہے۔
شاعر معاشرے کا ایک ایسا فرد ہے جس کے احساسات نہایت حساس ہوتے ہیں ۔ وہ اپنے ارد گرد کے ماحول سے بہت جلد متاثر ہوتا ہے اور اپنے احساسات کو اپنے اشعار میں ڈھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ عام طور پر شاعر اپنی شاعری کو پیشہ نہیں بناتا لیکن جب شاعر شہرت کی بلندیوں پر پہنچ جاتا ہے اور دنیائے ادب میں ایک مقام پیدا کر لیتا ہے تو اس کے مطبوعہ کلام کی قدر و منزلت بھی مزید بڑھ جاتی ہے۔ خواہ اس کی شاعری کتابی شکل میں شائع کی جائے یا مشاعروں میں اسے سُنا جائے۔شاعروں کے اشعار کے مجموعے چَھپنے کے بعد فروخت ہوتے ہیں اور ناشر شاعر کو معاہدے کے مطابق معاوضہ کی ادائیگی کرتا ہے اسی طرح ریڈیو ‘ ٹیلیویژن پر یا مشاعروں میں شاعر اپنا کلام پیش کرتے ہیں اور انہیں ان کے مقام اورمرتبے کے مطابق منتظمین ادائیگیاں کرتے ہیں ۔
فلمی شاعری کرنے والے شعراء کرام بھی اپنے گیتوں‘ غزلوں اور دوسرے شعری کلام کی قیمت وصول کرتے ہیں۔ یوں شاعر اپنی شاعری کو ایک پیشہ بنا لیتا ہے۔ حالانکہ دنیائے شعر و ادب میں یہ بات پسندیدہ نہیں ہے کہ شاعری کو پیشہ بنایا جائے۔
لیکن یہاں یہ بات بھی قابلِ غور ہے کہ شاعر اسی معاشرے کا ایک فرد ہے اور اُسے "غمِ جاناں" کے ساتھ "غمِ روزگار" بھی لاحق ہے۔
اُردو ادب میں امیر خسرو دہلوی کو پہلا اُردو شاعر تسلیم کیا جاتا ہے،پھر قلی قطب شاہ پہلے صاحبِ دیوان شاعر تھے جن کا تعلق قطب شاہیہ سلسلے سے تھا۔اس کے بعد ولی دکھنی،سراج اورنگ آبادی،مِیر تقی مِیر(خدائے سُخن)، خواجہ میر درد،مرزا غالب ، مومن خان مومن،مصحفی ، داغ دہلوی،علامہ اقبال،اکبر الہ آبادی ،جگر مُراد آبادی، حسرت موہانی،اصغر گونڈوی،قابل اجمیری،رئیس امروہوی ،دلاور فگار ،جون ایلیا،عارف شفیق،احمد فراز ، مُنیر نیازی ،منور بدایونی نیاز بدایونی ، قتیل شفائی،ادا جعفری ، زہرہ نگاہ ، پروین شاکر وغیرہ کا شُمار اعلٰی پائے کے شعراء کرام میں کیا جاتا ہے۔