Description
تفصیل
لفظِ وائلن لاطینی لفظ ویچولا(Vitula) سے لیا گیا ہے جس کے معنی ہیں ایک ایسا آلۂ موسیقی جس میں تار یا تانت استعمال کیا گیا ہے۔ جس طرح طبلہ بجانے والے کو طبلچی کہتے ہیں اسی طرح وائلن بجانے والے کو وائلنچی کہا جاتا ہے۔ اپنے سُروں اور آوازوں کے اعتبار سے وائلن سارنگی سے قریب ترین آلۂ موسیقی ہے۔
وائلنچی اپنی کمان یا گز(یہ وہ آلہ ہے جس سے وائلنچی وائلن کے تاروں کو چھیڑتا ہے) کو بڑی مہارت اور سبھائو سے استعمال کرتا ہے۔ کمان ہی سے تاروں کو چھیڑ کر آواز نکالتا ہے اور کمان ہی سے ان میں سُر پیدا کرتا اور اسی کمان سے سُروں کو تبدیل بھی کرسکتا ہے۔ جب وائلنچی یہ محسوس کرتا ہے کہ اسے وائلن کی آواز مکمل طور پر بند کر دینی ہے تو وہ اپنے دوسرے ہاتھ کو استعمال کرتا ہے اور یوں وائلن کو بالکل خاموش کر دیتا ہے۔
وائلن رفتہ رفتہ چینِ ‘ ہندُستان اور مشرق وسطیٰ میں پہنچا جہاں اُس ملک کے باشندوں نے اسے اپنا مقامی نام دیا مثلاً چین میں اسے اِرہُو(Erhu) کہا جاتا ہے۔ مشرق وسطیٰ میں "رباب" کہا جاتا ہے، بازنطینی حکومت میں لائیرا(Lyra) اور ہندُستان میں "اسراج"(Esraj) کہا جاتا ہے۔