Description
تفصیل
ہوٹل میں گاہکوں کے سامنے کھانا رکھنا بھی ایک فن یا آرٹ ہے۔پہلے نیپکن یا گلاس وغیرہ سجانا اور پھر کھانے کی میز پر اکثر پھول وغیرہ بھی سجادینا تاکہ کھانا ایک خوشگوار ماحول میں کھایا جاسکے۔ایک بہترین اور پُرسکون ماحول اشتہاء میں اضافہ کردیتا ہے اس لیے ویٹرز یا بٹلرز یا ان کھانا پروسنے والے افراد کو ان کاموں کی خصوصی تربیت دی جاتی ہے جس سے وہ گاہکوں کو موہ لیتے ہیں اور اس طرح ہوٹل انتظامیہ کی بھی ٹھیک ٹھاک کمائی ہوجاتی ہے اور بیروں کو بھی معقول ٹِپ مل جاتی ہے۔امریکا میں ٹپ لینا بڑے اعزاز کی بات ہے۔امریکی اور روسی بیرے ٹپ کی معمولی رقم لے کر بھی اس قدر متشکّر اور ممنون ہوتے ہیں کہ ٹپ دینے والے کو بھی شرم آنے لگتی ہے البتہ پاکستان اور ہندوستان کے بیروں کا مزاج ذرا مختلف ہے وہ ٹپ کو اپنا حق سمجھتے ہیں۔
معمولی ہوٹلوں اور چھپّر ہوٹلوں میں تو ایک مرتبہ کھانا پیش کرنے کے بعد پلٹ کر بھی نہیں پوچھتے۔لاکھ میز بجائیے۔ٹین یا اسٹیل کے گلاس کھڑکائیے،مجال ہے ان بیروں کے کانوں پر جُوں بھی رینگ جائے تاہم بڑے ہوٹلوں،سہہ ستارا،چہار ستارا اور پنج ستارا ہوٹلوں میں تربیت یافتہ ویٹر مقرر کیے جاتے ہیں جو اپنے گاہکوں کو بہترین خدمات پیش کرتے ہیں ۔جہازوں میں انہیں اسٹیورڈ (مَرد) یا ایئر ہوسٹس (خواتین) کے ناموں سے پہچانا جاتا ہے ۔کام بیرے اور ایئر ہوسٹس کا ایک ہی ہے یعنی"آدابِ میزبانی کا اظہار!"