Description
تفصیل
فارسی صفت کے لحاظ سے " زرد" پیلا یا سُنہرا رنگ کہلاتا ہے۔فرق اگر قرار دیا جاسکتا ہے تو فقط اتنا کہ زرد رنگ میں "پیلاہٹ" زیادہ ہوتی ہے۔
اکثر یرقان کے مریضوں کے قارورے اور اندرونی ملبوسات مثلاً بنیان وغیرہ کی رنگت بھی زرد پڑجاتی ہے۔مُرغی کے دیسی انڈے کی زردی کا رنگ بھی "زرد" ہوتا ہے۔
انگریزی زبان میں زرد رنگ کو تین انداز سے پیش کیا گیا ہے:
Pale
Pallor
Human skin color
اس میں تیسرا ظہور بیماری ، کمزوری یا خُون کی کمی کے باعث انسانی رنگت کا زرد پڑجانا ہے۔
اُردو محاورے میں خوف ، دہشت یا مرض کے سبب "چہرہ زرد پڑنا" شامل ہے۔
فارسی زبان میں آڑو کو "زرد آلو" کہتے ہیں۔
زرد چوب "ہلدی" کو کہا جاتا ہے۔
"زرد بخار" ایک قسم کا بخار کہلاتا ہے جو بندر سے انسان تک مچھر کے ذریعہ پہنچتا ہے۔اس میں جِلد خُشک ہوکر پیلی پڑجاتی ہے۔
اُردو میں زرد رنگ کے لیے کئی مفعولی تراکیب موجود ہیں جن میں
پیلا رنگ ، سنہری مائل رنگ ،ہلکا بسنتی رنگ ،آفتابی رنگ،اصفر،سنہرا ،طلائی ،زرّیں ،بنستی رنگوں کی اصطلاحات وغیرہ بھی شامل ہیں۔