Description
تفصیل
پانی کے ننھے ننھے وہ قطرے جو ہوا میں بِکھر جاتے ہیں ’’کُہر‘‘ کہلاتے ہیں۔ یہ طبعی موسمی تبدیلی یا کسی غیرمعمولی فضائی تبدیلی کی وجہ سے بھی ہوسکتے ہیں۔ گرم پانی کی اوپری سطح پر سرد ہوائیں انہیں زیادہ پیدا کرتی ہیں۔ اسی طرح کہیں سے خارج ہونے والی سرد ہوائیں اور بھاپ نکلنے والے کمرے میں بھی کُہر موجود ہوتی ہے اور اسے مصنوعی طور پر بھی پیدا کیا جاسکتا ہے۔
اگر کُہَر اتنی ہو کہ ایک کلو میٹر یا گیارہ سو گَز سے آگے نہ دیکھا جاسکتا ہو تو اصطلاحاً اسے ’’فاگ‘‘ کہتے ہیں۔ برطانیہ میں موٹر ڈرائیونگ کے لئے یہ فاصلہ ۲۰۰ میٹر سے کم ہو تو اُسے ’’فاگ‘‘ کہا جاتا ہے۔پائلٹس کے لئے یہ فاصلہ ۱ کلو میٹر ہو جاتا ہے ورنہ اسے اصطلاحاً ’’مِسٹ‘‘ کہا جائے گا۔ قدرے فاصلے سے اگر کُہر کو دیکھا جائے تو اس کا رنگ ہلکا نیلا اور اگر یہ کیفیت دُھند میں تبدیل ہو جائے تو اس کا رنگ ہلکا بھورا ہو جاتا ہے۔
عیسائیت میں اس کی مذہبی حیثیت بھی تسلیم کی جاتی ہے۔ حوالہ: (’’میٹافر۲، پیٹر۲ ۔ ۱۷)