Description
تفصیل
جھکڑ بِپھری ہوئی خطرناک ہواؤں کا ایک ایسا ستون ہے جو زمین سے آسمان تک نظر آتا ہے۔ یوں تو اس کی بے شمار شکلیں ہوتی ہیں لیکن اکثر اس کی شکل قیف نُما ہوتی ہے جس کی زمینی سطح چھوٹی ہوتی ہے اور اوپر جاتے جاتے اس میں گَردوغبار کے علاوہ ماحول میں موجود بے شمار اشیاء شامل ہو جاتی ہیں جو ہوا کے دوش پر فضا میں اُڑتی ہوئی نظر آتی ہیں۔ جھکڑوں کی رفتار عام طور پر 110 میل فی گھنٹہ یا 177 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہوتی ہے جن کی چوڑائی 250 فِٹ یا 80 میٹر ہوتی ہے اور ختم ہونے تک یہ میلوں کا فاصلہ طے کر لیتی ہے۔ خطرناک ترین جھکڑ 300 میل یا 480 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار اختیار کر لیتے ہیں۔ جن کا دائرہ 2 میل یا 3 کلومیٹر تک ہوتا ہے اور 100 کلومیٹر سے زیادہ رقبہ تک یہ زمین پر موجود رہتے ہیں۔ خطِ استوا کے قریبی ساحلی علاقوں میں ان جھکڑوں سے بننے والے ستونوں میں پانی اور برقی رَو بھی موجود ہوتی ہے۔ ان کا مشاہدہ انٹارٹیکا کے علاوہ ہر برِاعظم میں ہوا ہے۔ بہرحال بڑی تعداد میں یہ امریکہ میں وقوع پذیر ہوتے ہیں۔ کبھی کبھی یہ جنوب وسطی، مشرقی، جنوب مشرقی ایشیا، جنوب مشرقی یورپ، مغربی اور جنوب مشرقی آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ وغیرہ میں بھی پیدا ہوتے ہیں۔ سائنسی آلات کے ذریعے جھکڑوں کے چلنے سے پہلے یا چلنے کے دوران ان کی شدّت اور سَمت کا تعین کیا جاسکتا ہے۔
نقصان پہنچانے کی صلاحیت کے اعتبار سے ان کی درجہ بندی کی گئی ہے۔ FO اور EFO قسم کے جھکڑ، جھکڑوں کی کمزور ترین صورت ہیں جو صرف درختوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ F5 اور EF5 اس کی شدید ترین قسم ہے جو عمارتوں کو بنیادوں سمیت تباہ کرسکتی ہیں۔
اس کو ناپنے کا دوسرا پیمانہ TORRO ہے جس کے مطابق TO کمزور ترین اور T11 طاقتور ترین جھکڑوں کی نشاندہی کرتا ہے۔