Description
تفصیل
تکنیکی اعتبار سے کسی بھی ایسی کیفیت کو سیلاب کا نام دیا جاسکتا ہے جب پانی ندی نالوں، جھیلوں، دریاؤں اور سمندروں کی مقررہ حدود سے باہر آجائے اور خشکی کو (خواہ وہ آباد ہو یا ویران) اپنی لپیٹ میں لے لے۔
سیلاب کی دوسری وجہ بارشیں، برف باری اور لینڈ سلائیڈنگ بھی ہوسکتی ہے۔ سیلاب کا پانی عام طور پر سنبھلنے کا موقع نہیں دیتا اور بغیر کسی اعلان کے اپنی تباہ کاریاں پھیلاتا چلا جاتا ہے، فصلیں اور مکانات تباہ ہوجاتے ہیں، ذرائع نقل و حمل، پُل اور سڑکیں وغیرہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجاتی ہیں، انسانی آبادی، مویشی اور دوسرے پالتو جانوروں کا بھی نقصان ہونے کا اندیشہ رہتا ہے۔ اس کے علاوہ سیلابی ریلے کے ساتھ خطرناک حشرات الارض بھی بڑی تعداد میں آبادیوں میں گھس آتے ہیں جو انسانوں اور جانوروں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ سیلاب کے بعد اگر مناسب بندوبست نہ کیا جائے تو وبائی بیماریاں بھی جنم لے سکتی ہیں۔ جدید تکنیکی طریقوں سے کسی حد تک سیلاب کے آنے کے امکانات کا پتہ لگایا جاسکتا ہے اور اگر معقول اور مناسب بندوبست کر لیا جائے تو اس کی تباہ کاریوں سے بھی بچا جاسکتا ہے۔
دوسری طرف سیلابی پانی کا ریلا اپنے ساتھ بے شمار معدنیات اور نمکیات بہا کر لاتا ہے جس کی وجہ سے سیلاب کے بعد زمین کی زرخیزی میں اضافہ ہوجاتا ہے۔