ماں، ایک عارفہ زاہدہ
جا نے و ا لے کو نہ .روکو کے بھرم رہ جا ئ
تم پکا رو بھی تو کب ا س کو ٹھہر جا نا ہے
جو تمنا دل میں تھی وہ دل میں گھٹ کر رہ گئ
ا س نے پو چھا بھی نہیں ہم نے بتایا بھی نہیں