Description
تفصیل
روٹی کی یہ قسم صبح کے ناشتہ میں مقبول ہے۔ گھروں میں بھی تیار کیا جاتا ہے اور چائے کے ہوٹلوں میں بھی عام ہے۔ دراصل یہ پکوان بھی مشرقی روایات کا ایک حصہ ہے۔ اس کے لئے تیار کردہ آٹے کا پیڑا بھی روغن لگا کر اور خاص انداز سے بَل دے کر تیار کیا جاتا ہے پھر اس کو سیدھے تَوے پر بھی گھی میں سینک کر تیار کیا جاتا ہے۔ عموماً ناشتہ پر استعمال کیا جاتا ہے۔
واجد علی شاہ کا باورچی جو پراٹھوں کے لیے مخصوص تھا وہ ایک پراٹھے میں بائیس سیر گھی کھپاتا تھا،مجال ہے کہ پراٹھے سے روغن کا ایک قطرہ بھی ٹپک جائے۔ماہر سے ماہر باورچیوں اور نان بائیوں نے اُس سے یہ فن سیکھنا چاہا اور اُن پُر اسرار خستہ اور نرم و ملائم پراٹھوں کی تیاری کا راز جاننا چاہا لیکن اُس نے اِس راز سے کبھی پردہ نہ اُٹھایا۔