Description
تفصیل
روٹی کی یہ قسم نسبتاً اعلٰی معیار کی تسلیم کی جاتی ہے۔اس کا آٹا دودھ سے گوندھا جاتا ہے۔ عموماً قورمہ کے ساتھ استعمال کی جاتی ہے۔ خاص کھانوں اور دعوتوں میں بکثرت استعمال ہوتا ہے ۔ مشرقی کھانوں میں اس روٹی کی خاص اہمیت ہے ۔ شاہی دسترخوانوں کا خاصہ رہا ۔اسے دہلی والے عموما لال روٹی بھی کہتے ہیں۔تازہ شِیرمال کسی بھی سالن کا محتاج نہیں ہوتا ،آپ ہمارے انسائکلو پیڈیا میں پڑھنے کے بعد گرما گرم شنگرفی شیر مال چائے کے ساتھ کھا کر تو دیکھیے۔شیر مال کے رنگ کو " شنگرفی" کہا جاتا ہے۔اُردو کے صاحب طرز ادیب مولانا عبد الحلیم شرر صاحب کے مضمون " لکھنئو کا چہلم" میں شِیرمالوں کا خاص طور پر تذکرہ کیا گیا ہے۔یہ مضمون شرر کی کتاب " مشرقی تمدّن کا آخری نمونہ"میں شامل ہے۔