Description
تفصیل
نہاری میں عموماً بڑے کا گوشت استعمال کیا جاتا ہے جو جانور کے ادلے یا بونگ کا گوشت اور نلیاں وغیرہ ہوتی ہیں۔ نہاری ایک طرح کا قورمہ ہے جس کے شوربے میں آٹا گُھلا پانی شامل کرکے پکایا جاتا ہے۔ اعلٰی قسم کی نہاری میں نلیوں کا گودا اور مَغَز کا استعمال بھی کیا جاتا ہے جو نہاری کو بے پناہ لذیذ اور ذائقہ دار بنادیتے ہیں۔ اس کا گوشت گل کر اتنا نرم ہوجاتا ہے کہ ہونٹوں سے کاٹا جاسکتا ہے۔عموماً تندوری یا خمیری روٹی ، شیر مال یا تافتان کے ساتھ نہاری سے انصاف کیا جاتا ہے۔
بعض شوقین حضرات مُرغ کی نہاری بھی تیّار کرتےہیں۔"نہاری" نہار منہ یعنی ناشتہ میں کھایا جانے والا لذیذ کھانا ہے،وطن شمالی ہند کا علاقہ دہلی کہلائے گا جہاں بہادر شاہ ظفر کے دورِ حکومت میں " بُھورے خان" اور دیگر نہاری کے ماہرین نے اس فن کو فروغ دیا۔اشرف صبوحی اپنی تصنیف "دہلی کی چند معروف ہستیاں" میں نہاری کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھتے ہیںکہ " نہاری صبح سویرے تیّار ہوا کرتی اور لوگ باگ اپنی اپنی کٹوریاں، پتیلیاں اور دیگچیاں لیے میاں نان بائی کی طرف دوڑے کہ کہیں گھان ختم نہ ہوجائے۔۔۔۔"
حکیم محمد سعید نے اپنے سفرنامے میں لکھا کہ لاہور میں بہادر شاہ ظفر کے دور میں نہاری کی جو دیگ گاڑی گئی تھی،اُسے دھونے کی نوبت نہ آتی یعنی ایک گھان ختم ہوا نہیں کہ دوسرا گھان پڑا۔اُس نلیوں کے گودے اور مَغز سے اَٹی ہوئی نہاری کا ذائقہ بھولے نہیں بھولتا۔۔۔"