Description
تفصیل
یہ دونوں دالیں الگ الگ بھی بنائی جاتی ہیں اور اکثر ان کو ملا کر بھی پکایا جاتا ہے۔ عموماً سادہ بنائی جاتی ہے، معمولی مرچیں وغیرہ استعمال ہوتی ہیں۔ بعد میں لہسن یا پیاز کا تڑکا لگا کر انہیں لذّت دی جاتی ہے۔ عموماً روٹی کے ساتھ لیکن بسا اوقات سادے چاولوں کے ساتھ کھائی جاتی ہے ۔ اس طرح کا امتزاج کھانے کے لطف کو دوبالا کردیتا ہے۔ اسے ہم غریبوں کا کھاجا بھی کہہ سکتے ہیں۔
لیکن حالیہ دور میں جب دال اور گوشت کی قیمتیں تقریباً برابر ہوگئی ہیں تو اب " یہ منہ اور مسور کی دال" والا محاورہ بھی تبدیل کردینے کو جی چاہتا ہے کہ ہوش رُبا گرانی نے " مُرغی" کو واقعی "دال" کے برابر ثابت کردیا ہے۔