Description
تفصیل
یہ پکوان عموماً قبائلی علاقوں کا پسندیدہ کھاجا ہے ۔ تقریباً ساری دنیا کے قبائل میں یکساں مقبول ہے البتہ اس کے روسٹ کرنے کا انداز ذرا مختلف ہوسکتا ہے۔پاکستانی قبائل میں بطور خاص یہ ڈِش عموماً خاص مواقع پر پُرتکلف انداز سے تیار کی جاتی ہے پھر اس کا گوشت چُھریوں سے کاٹ کر کھایا جاتا ہے۔ اس کا اصل لُطف ہی فطری انداز سے کھانے میں حاصل ہوتا ہے۔
( نوٹ : انسان کی جبلّت چونکہ بَھنبھوڑنا اور دانتوں کی مدد سے نوچ نوچ کر کھانا ہے۔لازماً اس طریقہ سے کھانے میں بنی آد م کی خاص تسکین کارفرما ہوتی ہے اس لیے جب آدمی بُھنے ہوئے(روسٹ) بکرے کو یا کسی شکار کیے ہوئے جانورکو دانتوں اور ہاتھوں کی مدد سے بھنبھوڑتا اور کھاتا ہے تو شاید اُس"حیوانی شَہوت" کی تسکین ہوجاتی ہو جو پردہ لباس میں، چُھری کانٹوں کے ساتھ "مہذب" مُعَاشرے میں اور بہترین شہری تکلفات کے ساتھ نہ ہوپاتی ہو، "قدرتی یا فطری طریقہ" کچھ اسی طرح سمجھ میں آتا ہے کہ انسان اپنے ارتقائی دور میں، بے لباس اپنے غار سے نکلا اور شکار کیے ہوئے جانور کو کچّا ہی بھنبھوڑنا شروع کردیا۔ہر چند کے پتھّر کے اوزار بھی میّسررہے)