URDU encyclopedia

اردو انسائیکلوپیڈیا

search by category

قسم کے ذریعہ تلاش کریں

search by Word

لفظ کے ذریعہ تلاش کریں

Pakistani Dishesپاکستانی ڈشز

Shami Kebab شامی کباب

English NameShami Kebab

Description

تفصیل

مشرقی کھانوں کی روایتی اور مہذّب گھرانوں کی شان ‘مُغلیہ عہد کے حوالہ سے یو۔ پی(اُتر پردیش)‘سی۔پی (سینٹرل پردیش)اور حیدر آباد دکھن کی تہذیب کی نمائندہ ڈش ہے۔ اس کا دور بھی مُرغ پلاؤ اور قورمہ وغیرہ کی طرح نہایت قدیم ہے۔یہ کباب نہایت محنت ‘ لگن اور چاؤ سے تیار کیے جاتے ہیں اور اس میں وقت بھی زیادہ صَرف ہوتا ہے۔ اس ڈش کا بنیادی مواد قیمہ یا گوشت کی چھوٹی چھوٹی بوٹیاں ہیں جن میں چَنے کی دال، مختلف اشیاء اور گرم مسالے ملا کراُبالاجاتا ہے پھر اسے سِل بَٹّے پر یا، اَب جدید دور میں گرائنڈر مشین سے پیسا جاتا ہے۔ تیاری سے پہلے اس میں قیمہ کی مقدار کے لحاظ سے مُناسب تعداد میں انڈوں کی آمیزش بھی کی جاتی ہے پھر اس آمیزے کی ٹِکیاں (کباب) بنا کر پھینٹے ہوئے انڈے میں ڈبو کر تَل لی جاتی ہیں۔ شامی کباب دستر خوان پر ٹماٹر کے قتلوں ،نیبو کے ٹکڑوں یا سلاد کے پتّوں کی سجاوٹ کے ہمراہ مختلف کھانوں کے ساتھ رکھے جاتے ہیں۔ لیکن اگر صرف کباب سے لطف اندوز ہونا مقصود ہو تو ٹماٹو کیچپ یا کسی اورپسندیدہ اورمرغوب سوس یا چٹنی یا دہی کو ساتھ میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ کبابوں کی جتنی بھی اقسام دنیا بھر میں موجود ہیں، ان میں سب سے اعلیٰ ‘ پسندیدہ ‘ مرغوب اور خوش ذائقہ کباب "شامی کباب "ہی ہیں اور اعلیٰ ذوق اور تمدن کی نمائندگی بھی کرتے ہیں ۔ کہا جاتا ہے کہ اِن کبابوں کی ابتدا مُلک شام سے ہوئی اور وہیں سے ان کبابوں کا سلسلہ شروع ہوا جو تیزی سے عرب ،آذر بائیجان اور افغانستان کے علاقوں میں رائج ہوتا چلا گیا۔ڈاکٹر انوار احمد کی تاریخِ پاک وہند کٍے مطابق چنگیز خان کے پسندیدہ کبابوں میں "شامی کباب" بھی شامل تھے۔بعض تاریخی روایات کے مطابق آریائوں کے دور میں بھی شامی کباب موجود رہے اور اُن ہی کے دور میں ان کبابوں کے تیّار کرنے کا فن " شمامہ "Shamama کہلاتا تھا جو بعد میں بھی ہند ُستان میں رائج رہا۔شامی کباب ہندُستان میں اودھ ، لکھنئو،قنوج اور پنجاب کے علاقوں میں بھی ہاتھوں ہاتھ لیے گئے۔

Poetry

Pinterest Share