Description
تفصیل
کَچنار کے پودوں سے حاصل شدہ اس کے پُھولوں کی نرم ٹہنیاں حاصل کی جاتی ہیں جو کَچنار کی پھلیاں کہلاتی ہیں۔ یہ شاخیں یا ٹہنیاں بھی ایک خاص قسم کا ساگ ہے۔ ان پَھلیوں کی مُناسب کاٹ چھانٹ کر کے ان کی بُھجیا بنائی جاتی ہے جو روٹی،چپاتی،پُوری یا پراٹھے کے ساتھ کھانے میں انتہائی پُر لطف اور خوش ذائقہ ہوتی ہے۔ جنوب مشرقی ایشیا کے عام باشندوں کی مرغوب غذا ہے۔کچنار کا سائنسی نباتاتی نام Bauhinia variegata ہے۔براعظم ایشیاء میں ہندُستان،پاکستان اور چین میں کَچنار کے پودے بکثرت پائے جاتے ہیں۔اُردو،پنجابی اور ہندی زبانوں میں اسے "کَچنار" کہا جاتا ہے جبکہ بنگالی زبان میں "کَنچَھن"کے نام سے معروف ہے۔
اُردو شاعری میں " کَچنار کی کَچّی کلی " کو غزل میں "ترکیب" کا درجہ دے دیا گیا ہے۔
"کچّی کَلی کچنار کی ،کچّا تمہارا دل۔۔۔۔ " ،اس غزل نے کبھی آپ کے دل کے تار بھی ہولے سے جَھنجَھنائے ہوں گے۔