Description
تفصیل
فارسی اسم مُذکر،بمعنی بیضہ ، خُصیہ ،خایہ۔ ہندی میں "ٹَٹّا" عوامی بولی میں کہا جاتا ہے۔
فرہنگ میں پیٹی ، کمربند،رومال،پگڑی،خراج ، محصول خزانہ(گنج) کو بھی "فوطہ" کہا جاتا ہے۔
لاطینی زبان میں فوطوں کے لیے testiculus کی اصطلاح استعمال کی گئی جس کی وجہ سے انہیں انگریزی زبان میں بھی testicle کہا گیا ۔
فوطہ یا خُصیہ وہ مردانہ عضو ہے جہاں کرم منویہ(کرم مَنی) Spermatozoids بنتے ہیں ۔
جسامت کے لحاظ سے خُصیے دو بیضوی (مرغی کے دیسی انڈے کے برابر) غدود ہوتے ہیں ۔دونوں خُصیے ایک شِکن خوردہ کھال Scrotum کے اندر ایک ڈوری نما ساخت سے لٹکے ہوئے ہوتے ہیں۔ فوطوں کا درجۂ حرارت یکساں رہنا نہایت ضروری ہے اس لیے موسمِ سرما میں ان کی کھال سُکڑ کر ان کو جسم کے ساتھ ملادیتی ہے تاکہ یہ گرم رہیں اور گرمی کے موسم میں یہ لٹک جاتے ہیں تاکہ ان کا درجۂ حرارت کم رہے۔ پیدائش کے وقت فوطے بچہ کے جسم کے اندر ہوتے ہیں پھر کچھ عرصے بعد یہ باہر نمودار ہوتے ہیں۔
عموماً داہنا خُصیہ بائیں جانب اور بایاں خُصیہ دائیں جانب نمودار ہوتا ہے۔
دایاں فوطہ تقریباً ایک اونس وزنی ، ایک انچ لمبا اور آدھ انچ موٹا ہوتا ہے لیکن بایاں فوطہ دائیں کے مقابلے میں نسبتاً بڑا ہوتا ہے۔
اُردو زبان کے لحاظ سے :
فوطہ بھرنا(محاورہ): محصول ادا کرنا
فوطہ چھٹکنا(محاورہ): فوطہ بڑھ جانا
فوطہ خانہ(اسم) : خزانہ، گنج
فوطہ دار(اسم): خزانچی،تحویل دار