Description
تفصیل
سنہری مچھلی / گولڈن فِش تازہ پانی کے تالابوں اور گھروں کے ایکوریم میں پالی جانے والی قدیم مچھلیوں میں سے ایک ہے جو برّاعظم ایشیاء اور یورپ میں سب سے پہلے پالی گئیں۔ان مچھلیوں کا واحد مقصد ان کے خوبصورت رنگ و روپ اور پانی میں تیرنے کے دلکش انداز کی بدولت ان کا پالا جانا تھا لہٰذا یہ مچھلیاں آرائشی طور پر گھروں میں رکھی گئیں۔سنہری مچھلیوں کی جِلد، یا تو مکمل طور پر سنہری ہوتی ہے یا پھر ان کی جِلد پر بہت ہی خوبصورت نارنجی مائل سُرخ دھاریاں موجود ہوتی ہیں۔ جدید تحقیق کے مطابق سنہری مچھلی بہت سارے دیگر رنگوں میں بھی پائی جاتی ہے جو سفید‘ پیلا‘ نارنجی‘ سرخ‘ بھورا اور سیاہ رنگ ہوتا ہے(Jin Dynasty (265-420)۔ جو اُن کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کردیتی ہیں۔ بنیادی طور پر سنہری مچھلیاں Carp خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔ اس کی فیملی کا نام Cyprinidae ہے۔ یہ زیادہ سے زیادہ 23 انچ (59.0 سینٹی میٹرز) تک بڑھ سکتی ہیں اور ان کا وزن زیادہ سے زیادہ 6.6 پونڈ (3.0 کلو گرام) تک ہوسکتا ہے۔
گولڈن فِش عام طور پر دریا، جھیل ، تالاب اور اُس تازہ پانی میں جس کی گہرائی 65.6 فِٹ (20 میٹر) تک ہو، وہاں پائی جاتی ہیں۔ان کی خوراک میں خول دار جاندار ‘ حشرات اور پودے وغیرہ شامل ہیں۔ سنہری مچھلی اپنے انڈے پانی ہی میں دیتی ہے۔
سنہری مچھلی کا سراغ ہمیں سب سے پہلے مشرقی ایشیا (چین) میں ایک ہزار برس قبل ملتا ہے۔ ١٥٠٢ عیسوی میں یہ جاپان میں پائی گئی اس کے بعد ١٦١١ میں پرتگال پہنچی اور وہاں سے پورے یورپ میں مقبول ہوگئی۔ ١٨٨٥ عیسوی میں یہ نارتھ امریکہ میں متعارف کرائی گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے تمام یو ایس اے میں اسے ہاتھوں ہاتھ لیا گیا۔ اس وقت دنیا میں پائی جانے والی سنہری مچھلی ١٩ انچ طویل ہے۔ جو بی بی سی کے مطابق انگلینڈ میں موجود ہے۔ جولائی ٢٠١٠ میں ١٦ انچ لمبی اور پانچ پونڈز وزنی سنہری مچھلی ایک تالاب میں پائی گئی ہے۔
سنہری مچھلی نیدر لینڈ کے علاقے میں ’’گولڈی‘‘ کے نام سے پہچانی جاتی ہے۔ اس مچھلی کی ایک دلچسپ خصوصیت یہ سامنے آئی ہے کہ سخت سردی کے زمانے میں یہ کھانا پینا ترک کردیتی ہے اور تالابوں کی تہہ میں بیٹھ جاتی ہے اور موسمِ بہار میں دوبارہ چست و چالاک ہوجاتی ہے۔