Description
تفصیل
تشویش اور پریشانی مسلسل فکر مندی کا نام ہے ۔غیر مرئی اور انجانے خطرات سے ہراساں رہنا اس کی مخصوص علامت ہے۔ تشویش دراصل نیو راتی یا اعصابی خوف کا دوسرا نام ہے اور اعصابی خوف اس کو کہا جاتا ہے جس کی ظاہر میں کوئی بنیاد یا کوئی وجہ نہ ہو۔تشویش سے ہمارے دل کی حرکت تیز ہو جاتی ہے، اعصاب اور عضلات تَن جاتے ہیں، معدہ کا فعل متاثر ہوتا ہے، حد سے زیادہ بے چینی اور مستقبل کا خوف بھی رہتا ہے۔
اکثر صورتوں میں تشویش اپنے نکاس کے لیے جسمانی بے قاعدگیوں، دردوں اور دیگر شکایات کا راستہ اختیار کرتی ہے۔
تشویش کے اظہار کی تین مختلف صورتیں ہیں۔(1) تشویش بوجۂ ہسٹیریا(2) تشویش بوجۂ ڈپریشن اور(3) تشویش بوجۂ پریشانی (worry) ہیں۔
تشویش کا مثبت پہلو یہ ہے کہ تشویش ایک فطری اور بنیادی طور پر کارآمد جذبہ ہے۔ یہ ہمیں خطرے کا احساس کرانے میں مدد دیتا ہے۔
تیز چہل قدمی، کھیل یا کسی جسمانی مشغلے کے ذریعے تشویش اور اس کے ذریعے پیدا ہونے والے جذباتی تناؤ کا بآسانی خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔